nawaehaq
پیر, جون 2, 2025
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل
nawae
No Result
View All Result

کپاس کی گرتی ہوئی پیداوار ؛ مسائل ، چیلنجز اور ذمہ داری کا تعین

awami pak by awami pak
اکتوبر 10, 2024
in زراعت, کالم
0

تحریر ؛ ساجد محمود

پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں مسلسل کمی ایک اہم قومی مسئلہ بن چکی ہے، جس سے نہ صرف ملکی معیشت متاثر ہو رہی ہے بلکہ لاکھوں کسانوں کا روزگار بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔ اس صورتحال میں یہ سوال بار بار اٹھایا جا رہا ہے کہ کپاس کی پیداوار میں اس تنزلی کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا یہ کپاس کے کاشتکاروں کی غلطیاں ہیں یا تحقیقاتی ادارے اس کے قصوروار ہیں؟ یا پھر اس کے پیچھے کوئی اور وجوہات پوشیدہ ہیں؟ ایسے میں یہ بات نہایت ضروری ہے کہ ہم اصل حقائق کو سمجھیں اور ذمہ داروں کا تعین کریں تاکہ کپاس کی بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔
اگر بات پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی (PCCC) کی کی جائے تو یاد رکھیں کسی بھی ادارے یا فرد کی کارکردگی کا پیمانہ اس کے دستیاب وسائل کو سامنے رکھ کر کیا جاتا ہے۔ یہ بات بالکل واضح ہے کہ PCCC کے تمام مالیاتی امور، بشمول تنخواہیں، پنشنز، اور تحقیقاتی سرگرمیاں، مکمل طور پر کاٹن سیس پر انحصار کرتی ہیں۔ حکومتی سطح پر کسی قسم کی مالی معاونت فراہم نہ ہونے کی وجہ سے یہ ادارہ ٹیکسٹائل مل مالکان کے رحم و کرم پر ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک حقیقت ہے کہ 2016 سے APTMA نے PCCC کو قانونی پیچیدگیوں میں الجھا کر اسے کمزور کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ کاٹن سیس سے بچا جا سکے۔ گزشتہ آٹھ برسوں میں APTMA نے 65 مقدمات دائر کیے جن میں سے 63 کیسز PCCC جیت چکی ہے، تاہم ان بے جا قانونی کارروائیوں کی بدولت ادارے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے، اور اس کے ملازمین گزشتہ 28 ماہ سے تنخواہوں اور پنشن سے محروم ہیں۔ ایسے حالات میں ادارے کی کارکردگی پر سوال اٹھانا سراسر ناانصافی ہے۔
بدترین حالات کے باوجود PCCC کی کارکردگی کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ CCRI ملتان نے 2023 کے قومی ٹرائلز میں صوبہ پنجاب میں کپاس کی نئی قسم Cyto 547 کے ذریعے اول پوزیشن حاصل کی، جو ایک اہم کامیابی ہے۔ اسی طرح CCRI سکرنڈ کی تین اقسام کو سندھ سیڈ کونسل نے 2024 کے لیے منظور کیا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مالی بحران کے باوجود PCCC کی تحقیقی صلاحیتیں برقرار ہیں۔ پی سی سی سی کے علاؤہ کپاس کی تحقیق و ترقی پر کام کرنے والے دیگر صوبائی پبلک ادارے، نجی ادارے ، این جی اوز اور زرعی یونیورسٹیاں جنہیں مالی وسائل کی بھی کوئی کمی نہیں ہے ۔ یہ سب مل کر بھی ملک میں ایک کروڑ گانٹھ کپاس پیدا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کپاس کی موجودہ کمی اور گراوٹ کے لیے PCCC کو مورد الزام ٹھہرایا جا سکتا ہے؟ پی سی سی سی دیگر اداروں کا بوجھ کیوں اٹھائے ؟ جبکہ اس ادارے کو کئی سالوں سے مالی مشکلات کا سامنا ہے اور اسے کپاس کی تحقیق کا مکمل بوجھ اٹھانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ مزید برآں، APTMA کی جانب سے سپریم کورٹ اور ECC کے فیصلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے PCCC کو مفلوج کرنے کی کوششیں اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ APTMA نے پاکستان کی کپاس کی صنعت کو سنگین خطرات میں ڈال دیا ہے۔ اس کے برعکس بھارت میں کاٹن ریسرچ ادارے ان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بھرپور حمایت کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جس کا نتیجہ ان کی کپاس کی پیداوار میں برتری کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
اس پورے منظر نامے میں، یہ اہم ہے کہ APTMA اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے کاٹن سیس کی ادائیگی کرے اور PCCC کو وہ معاونت فراہم کی جائے جس کی اسے ضرورت ہے۔ کپاس کی بحالی اور ترقی کے لیے ضروری ہے کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی مشترکہ کوششوں سے آگے بڑھا جائے۔ کپاس کی ویلیو چین کی مضبوطی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا، تاکہ ملکی معیشت کو استحکام ملے اور کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہو۔
ملک میں کپاس کی تنزلی پر ایک قومی کمیشن کا قیام بھی ناگزیر ہے تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے اور ان کا احتساب کیا جائے، تاکہ مستقبل میں کپاس کی پیداوار میں کمی نہ ہو اور اس کی تحقیق اور ترقی کو فروغ دیا جا سکے

Previous Post

ضلع لیہ میں تندوری روٹی 100 گرام کی قیمت 12 روپے جبکہ نان 120 گرام کی قیمت 16 روپے مقرر

Next Post

پاک سعودی بزنس فورم B2B پارٹنرشپ کے ذریعے آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھاتا ہے

Next Post
پاک سعودی بزنس فورم B2B پارٹنرشپ کے ذریعے آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھاتا ہے

پاک سعودی بزنس فورم B2B پارٹنرشپ کے ذریعے آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھاتا ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین

ڈسٹرکٹ بار انتخابات برائے سال 2025ء پولنگ اور گنتی کا مرحلہ مکمل نتائج جاری،سردار بہریاب فرید خان چانڈیہ ایڈووکیٹ صدر ،عمران خان سرگانی ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری منتخب

ڈسٹرکٹ بار انتخابات برائے سال 2025ء پولنگ اور گنتی کا مرحلہ مکمل نتائج جاری،سردار بہریاب فرید خان چانڈیہ ایڈووکیٹ صدر ،عمران خان سرگانی ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری منتخب

جنوری 22, 2025
الخدمت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام آرفن کیئر پروگرام کے تحت دو روزہ سکریننگ کیمپ، 310 یتیم بچوں اور ماؤں کا علاج

الخدمت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام آرفن کیئر پروگرام کے تحت دو روزہ سکریننگ کیمپ، 310 یتیم بچوں اور ماؤں کا علاج

جنوری 22, 2025
حکومت پنجاب کی ہدایت پر پلاسٹک بیگ کے خلاف کارروائیاں جاری

حکومت پنجاب کی ہدایت پر پلاسٹک بیگ کے خلاف کارروائیاں جاری

جنوری 10, 2025
ستھرا پنجاب پروگرام تینوں تحصیلوں میں کام جاری

ستھرا پنجاب پروگرام تینوں تحصیلوں میں کام جاری

جنوری 10, 2025
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن گزر گیا، کوئی بھی رہنما یا وکیل ملاقات کے لیے نہیں آیا

اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن گزر گیا، کوئی بھی رہنما یا وکیل ملاقات کے لیے نہیں آیا

جنوری 22, 2025
وائی فائی نیٹ ورک کی سیکیورٹی پر خطرات، وفاقی حکومت نے حساس معلومات کے تحفظ کے لیے ہدایات جاری کر دیں

وائی فائی نیٹ ورک کی سیکیورٹی پر خطرات، وفاقی حکومت نے حساس معلومات کے تحفظ کے لیے ہدایات جاری کر دیں

جنوری 9, 2025

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • لیہ
    • ادب
    • ثقافت
    • سیاست
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • علاقائی خبریں
  • سائنس
  • کاروبار
  • فنون لطیفہ
  • صحت
  • وڈیوز
  • کالم
  • انٹرویو
  • زراعت
  • ستاروں کے احوال
  • شوبز
  • کھیل

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025